ٹیلی فون کی ایجاد نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک انقلاب برپا کر دیا تھا۔ موبائل فون کی ایجاد سے تقریباً 97 سال پہلے الیگزینڈر گراہم بیل نے ٹیلی فون ایجاد کر دیا تھا۔
1876 میں گراہم بیل کے ایجاد کیے ہوئے ٹیلی فون کو لوگ مواصلاتی رابطے کے طور پر استعمال کرتے تھے لیکن ٹیلیفون کو برقی تاروں کی مدد سے ایک فون سے دوسرے فون کے ساتھ جوڑا جاتا تھا تاکہ رابطہ قائم کیا جا سکے اور یہ فون گھروں، دفاتر وغیرہ میں صرف ایک ہی جگہ رکھا جاتا تھا۔ ٹیلی فون کی ایجاد کی وجہ سے انسان فاصلے پر رہتے ہوئے آواز کے ذریعے براہِ راست ایک دوسرے سے رابطہ کرنے کے قابل ہوا تھا۔
الیگزینڈر گراہم بیل سے پہلے بھی بہت سے سائنسدان ٹیلی فون کو ایجاد کرنے کی کوشش کر چکے تھے لیکن کسی نے کامیابی حاصل نہیں کی تھی۔ الیگزینڈر گراہم بیل نے جس اصول پر کام کر کے ٹیلیفون ایجاد کیا وہ اصول بہت سادہ تھا۔ اس نے سوچا کہ ہمارے اردگرد کے ماحول میں جو آواز پیدا ہوتی ہے وہ ہوا کی لہروں کے ذریعے سے ہمارے کان میں پہنچتی ہے اور کان کی جھلی میں حرکت پیدا کرتی ہے۔ یہی حرکت دماغ تک چلی جاتی ہے اور انسان سمجھ جاتا ہے کہ یہ آواز کس کی ہے یا کیسی ہے یا کیا بات کہی گئی ہے۔
الیگزینڈر گراہم بیل نے سوچا اگر جھلی جیسی دو چیزیں لے کر فاصلے پر رکھی جائیں، انھیں برقی تار کے ذریعے سے ملایا جائے اور آواز کو دوسری جھلی جیسی چیز تک پہنچایا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ جھلی جیسی چیز میں حرکت پیدا نہ ہو۔ چنانچہ اسی اصول پر کام کرتے ہوئے گراہم بیل نے لوہے کی دو پتلی سی پتریاں لیں اور اپنے تجربے میں کامیاب ہوگیا۔ 10 مارچ 1876ء کو گراہم بیل نے ٹیلی فون کے ذریعے پہلی کال اپنے ساتھی مسٹر واٹسن کو کی۔
1973 میں امریکی مواصلاتی کمپنی موٹورولا کے انجینئر مارٹن کوپر نے موبائل فون ایجاد کیا۔ اس لیے مارٹن کوپر کو موبائل فون کا موجد مانا جاتا ہے اور مارٹن کوپر کوئی بہت زیادہ معروف نام نہیں ہے لیکن موبائل فون کی ایجاد کے بعد دنیا کی آدھی سے زیادہ آبادی موبائل فون کا استعمال کرتی رہی ہے۔ موبائل فون کی ایک نئی جہت اب سمارٹ فون ہے جو آج کے دور میں سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا سیل فون ہے لیکن موبائل فون اور اسمارٹ فون میں فرق انتہائی واضح ہے۔
آپ کے ذہن میں یہ سوال بھی ہو گا کہ جب ٹیلی فون کی ایجاد ہو چکی تھی تو موبائل فون ایجاد کرنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟ اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ٹیلیفون کو جب برقی تاروں سے ایک فون سے دوسرے فون کے ساتھ جوڑا جاتا تھا تو تب جا کر رابطہ ممکن ہوتا تھا۔ موٹورولا کمپنی نے اپنے 20 انجینئرز کو یہ ٹاسک دیا کہ کوئی ایسا آلہ ایجاد کریں جو تار کے بغیر رابطے کو ممکن بنائے، انہی انجینئرز میں سے ایک انجینئر مارٹن کوپر نے ایک نیا آلہ یعنی موبائل فون ایجاد کر دیا۔
3 اپریل 1973 کو مارٹن کوپر نے نیویارک کی مشہور سڑک سِکستھ ایوینیو پر چلتے ہوئے اپنے دستی (وائرلیس) موبائل فون سے پہلی کال اپنے ساتھی جوئل اینجل کو کی تھی۔ اس دستی موبائل فون کا وزن 2 کلوگرام تھا اور اس کی لمبائی ایک فٹ سے زیادہ تھی۔
دنیا کا پہلا موبائل فون موٹورولا کا ڈائنا ٹیک آٹھ ہزار ایکس (DynaTAC 8000X) تھا جسے 1983 میں مارٹن کوپر نے تیار کیا اور 1984 میں موٹورولا کمپنی نے 4000 ڈالر کے عوض عوام کے لیے پیش کر دیا۔ اس فون میں صرف 30 نمبروں کو محفوظ کیا جا سکتا تھا اور اس کا وزن 794 گرام یعنی ایک کلوگرام سے کم تھا۔
اس موبائل فون کی بیٹری ٹائمنگ انتہائی کم تھی اور اس فون پر صرف 30 منٹ تک بات کی جا سکتی تھی اس کے بعد بیٹری ختم ہو جاتی تھی۔ اس موبائل فون کی بیٹری کو مکمل ریچارج کرنے میں 10 گھنٹے لگتے تھے۔ پہلا موبائل فون بنانے پر موٹورولا کے تقریباً دس لاکھ ڈالر خرچ ہوئے تھے۔
1984 میں اس جدید ایجاد کو صرف مالدار لوگ ہی خرید سکتے تھے اور اُس وقت موبائل فون کو امیروں کا ایک کھلونا سمجھا جاتا تھا۔ لیکن چند سال بعد موبائل بنانے والی کئی کمپنیاں وجود میں آ گئیں جن کے بعد موبائل فون کی قیمتیں کم ہوتی گئیں یہاں تک کہ آج تقریباً ہر شخص اسے خریدنے کی استطاعت رکھتا ہے۔
مارٹن کوپر کا خواب تھا کہ دنیا کا بہترین موبائل فون ایک ایسا فون ہونا چاہیے جسے آپ جہاں اور جس جگہ چاہیں استعمال کر سکیں، جو آب و ہوا سے متاثر نہ ہو اور آپ کسی شخص سے اس طرح بات کر سکیں جیسے آپ دونوں کے درمیان کوئی فاصلہ نہیں ہے۔
مجھے امید ہے کہ ٹیلی فون کی ایجاد سے موبائل فون کی ایجاد تک کا یہ سفر یا یہ مضمون آپ کو پسند آیا ہو گا۔