احساس پروگرام اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) پاکستان میں سماجی بہبود کے دو اہم اقدامات ہیں جن کا مقصد غربت سے نمٹنے اور آبادی کے کمزور طبقات کو مالی مدد فراہم کرنا ہے۔ اگرچہ یہ دونوں پروگرام غربت کے خاتمے کے بنیادی مقاصد میں شریک ہیں پر ان کا دائرہ کار اور نفاذ کی حکمت عملی مختلف ہے۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے صدر آصف علی زرداری کے مشورے پر کیا تھا۔ پروگرام کا نام پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت ہے۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد غریب ترین غریبوں کو مالی امداد فراہم کرنا ہے۔ یہ اہل خاندانوں خاص طور پر خواتین کو براہ راست نقد رقم کی منتقلی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام ایک جامع سروے کے ذریعے مستحق افراد کی شناخت کرتا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک ہدفی طریقہ استعمال کرتا ہے کہ امداد ان لوگوں تک پہنچ جائے جو سب سے زیادہ ضرورت مند ہیں۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) نے خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور انہیں مالی امداد کی بنیادی وصول کنندہ بنا کر، گھریلو بہبود میں ان کے اہم کردار کو تسلیم کیا ہے۔
احساس پروگرام ایک وسیع تر اور زیادہ جامع سماجی تحفظ کا پروگرام ہے جسے حکومت پاکستان نے 2019 میں متعارف کرایا۔ احساس پروگرام کا مقصد غربت، غذائیت کی کمی اور بے روزگاری سمیت بہت سے سماجی مسائل کو حل کرنا ہے۔ اس پروگرام میں ایک مساوی معاشرہ بنانے کے لیے مختلف اقدامات اور پالیسیاں شامل ہیں۔ احساس پروگرام کے اہم اجزاء میں سے ایک احساس کیش ٹرانسفر ہے جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ مماثلت رکھتا ہے۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نقطہ نظر کے برعکس احساس پروگرام ایک کثیر جہتی حکمت عملی اپناتا ہے جس میں بلاسود قرضے، اسکالرشپ اور پیشہ ورانہ تربیت جیسے اقدامات شامل ہیں۔ احساس پروگرام کا مقصد افراد اور معاشرے کو طویل مدت میں غربت سے نکالنے کے لیے نہ صرف فوری ریلیف فراہم کرنا ہے بلکہ پائیدار حل بھی فراہم کرنا ہے۔ سماجی و اقتصادی ترقی کے مختلف پہلوؤں پر توجہ دے کر احساس پروگرام ایک زیادہ جامع اور مربوط سپورٹ سسٹم بنانے کی کوشش کرتا ہے۔
دونوں پروگراموں کے درمیان ایک اور قابل ذکر فرق ان کی پائیداری میں ہے۔ احساس پروگرام ایک وسیع تر اقدام ہونے کے ناطے، استفادہ کنندگان کی ایک وسیع رینج پر محیط ہے اور آبادی کے ایک بڑے حصے کا احاطہ کرتا ہے۔ غربت اور محرومی کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے لیے نقد رقم کی منتقلی کے علاوہ بھی اس کے وسیع تر اقدام ہیں۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اپنے طور پر مؤثر ہونے کے باوجود، ایک زیادہ توجہ مرکوز کرنے والا پروگرام ہے خاص طور پر سب سے زیادہ مالی طور پر کمزور گھرانوں کو براہ راست مالی امداد فراہم کرنا۔ آپ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے چیک کرنے کا طریقہ بھی جان سکتے ہیں۔
دونوں پروگراموں نے پاکستان میں غربت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن ان کے نقطہ نظر سماجی بہبود اور غربت میں کمی کے بارے میں ابھرتی ہوئی سمجھ بوجھ کی عکاسی کرتے ہیں۔ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام اپنے ٹارگٹڈ کیش ٹرانسفر ماڈل کے ساتھ انتہائی غربت میں زندگی گزارنے والوں کو فوری ریلیف فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ دوسری طرف، احساس پروگرام اپنے کثیر جہتی نقطہ نظر کے ساتھ ایک زیادہ پائیدار اور جامع سماجی تحفظ کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ آپ احساس پروگرام 8171 پیسے چیک کرنے کا طریقہ بھی جان سکتے ہیں۔
مجموعی طور پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور احساس پروگرام پاکستان میں غربت کو کم کرنے کا مشترکہ ہدف رکھتے ہیں۔ یہ دونوں پروگرام اپنے نقطہ نظر، دائرہ کار اور مقاصد میں مختلف ہیں۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام غریب ترین گھرانوں کی خواتین کو مالی امداد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ اس کے برعکس احساس پروگرام غربت کے مختلف جہتوں سے نمٹنے اور طویل مدتی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ایک وسیع تر نقطہ نظر اختیار کرتا ہے۔ تاہم دونوں پروگرام پسماندہ افراد کی ترقی اور ایک زیادہ جامع معاشرے کی تشکیل کے لیے جاری کوششوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
نوٹ: احساس پروگرام اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا پروگرام تو وڑ گیا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔