8 فروری 2024 پاکستان میں الیکشن کی تاریخ مقرر ہے اور ہر فرد ووٹ ڈالنے کا طریقہ جاننا چاہ رہا ہے تاکہ اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کرے اور ووٹ ضائع نہ ہو۔ آج ہم آپ کو ووٹ ڈالنے کا صحیح طریقہ مکمل تفصیل کے ساتھ بتائیں گے۔ الیکشن 2024 میں تمام سیاسی جماعتوں کے 6000 سے زائد امیدوار اور 11500 سے زائد آزاد امیدوار 366 قومی اسمبلی اور 749 صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے مد مقابل ہوں گے۔
ان امیدواروں کا انتخاب 12 کروڑ 80 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز کریں گے یعنی پاکستان میں 8 فروری بروز جمعرات کو ہونے والے عام انتخابات 2024 میں 12 کروڑ 80 لاکھ کے قریب ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے جا رہے ہیں لیکن پولنگ سٹیشن پر جانے سے پہلے ووٹ ڈالنے کے درست طریقے پر ایک نظر لازمی ڈالتے جائیں تاکہ وہاں پر آپ کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
پاکستان میں عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے آپ کا بطور ووٹر رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ووٹرز کے اندراج کا عمل انتخابات سے قبل سال بھر جاری رہتا ہے۔ تاہم انتخابات کے شیڈول کا اعلان ہونے کے بعد ووٹر لسٹیں منجمد ہو جاتی ہیں اور انتخابات کے انعقاد تک کوئی نئی رجسٹریشن نہیں کی جاتی۔
اب اگر آپ پریشان ہیں کہ آپ رجسٹرڈ ووٹر ہیں یا نہیں تو آپ اپنے ووٹ کی معلومات اور اپنا ووٹ چیک کر سکتے ہیں۔ صرف آپ کو موبائل فون کے رائٹ میسج والے فنکشن میں اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر لکھ کر 8300 پر ایس ایم ایس یعنی میسج سینڈ کرنا ہے۔ اس کے جواب میں آپ کو اہلیت اور اپنے پولنگ اسٹیشن وغیرہ کے بارے میں معلومات موصول ہو جائیں گی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ہدایت نامے میں سب سے اہم چیز آپ کا قومی شناختی کارڈ ہے۔ آپ پولنگ اسٹیشن پر اپنا قیمتی ووٹ صرف اصل شناختی کارڈ ہونے کی صورت میں ڈال سکیں گے چاہے وہ ایکسپائر یعنی زائد المیعاد ہی کیوں نہ ہو۔ اصل شناختی کارڈ کے علاوہ اس کی فوٹو کاپی یا کوئی دوسری شناختی دستاویز تسلیم نہیں کی جائے گی اور پولنگ عملہ کسی کو بھی اصل شناختی کارڈ کے بغیر ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا۔
پولنگ بوتھ میں داخل ہونے کے بعد پریزائیڈنگ آفیسر آپ کا اصل قومی شناختی کارڈ اور انتخابی فہرست میں درج تفصیلات چیک کرے گا۔ آپ کا نام اور سلسلہ نمبر بلند آواز سے وہاں پر موجود پولنگ ایجنٹس کو پکارا جائے گا اور انتخابی فہرست سے آپ کا نام کاٹ دیا جائے گا۔ اس کے بعد آپ کے نام اور شناختی کارڈ والے آخری ڈبے میں آپ کے انگھوٹے کا نشان لیا جائے گا اور آپ کے انگھوٹے کے ناخن کے جوڑ پر انمٹ سیاہی کا نشان لگا دیا جائے گا۔
مطلوبہ کاؤنٹر فوائلر پر انگھوٹے کے نشانات لگوانے کے بعد قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے اسسٹنٹ پریزائڈنگ افسران بیلٹ پیپرز کی پشت پر اپنے دستخط اور مہر ثبت کرنے کے بعد آپ کو ووٹ کی پرچی یعنی بیلٹ پیپر برائے قومی اسمبلی سبز رنگ والا اور بیلٹ پیپر برائے صوبائی اسمبلی سفید رنگ والا جاری کریں گے۔
الیکشن کمیشن کا عملہ بیلٹ پیپرز کے ساتھ ایک سرکاری مہر بھی فراہم کرے گا اور یہ سرکاری مہر 9 چھوٹے چھوٹے ڈبوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ آپ ووٹنگ اسکرین کے پیچھے جا کر اپنے بیلٹ پیپرز پر اپنی پسند کے کسی ایک امیدوار کے انتخابی نشان پر مہر لگائیں گے اور یہ مہر آپ نے انتخابی نشان والے ڈبے کے اندر ہی لگانی ہے۔ اگر آپ نے غلطی سے ایک سے زیادہ انتخابی نشانوں پر مہر لگا دی تو آپ کا ووٹ ضائع ہو جائے گا۔
بیلٹ پیپرز پر مہر لگانے کے بعد تھوڑی دیر انتظار کریں تاکہ سیاہی خشک ہو جائے۔ اس کے بعد اپنے بیلٹ پیپر کو لمبائی کی طرف فولڈ کریں تاکہ بیلٹ پیپر پر موجود دوسرے امیدواروں کے انتخابی نشانوں پر مہر کی سیاہی نہ پھیلے۔ اگر بیلٹ پیپر پر سیاہی پھیل گئی تو گنتی کے وقت انتخابی عملہ آپ کا ووٹ مسترد کر سکتا ہے۔
اس کے بعد سبز رنگ کا بیلٹ پیپر سبز ڈھکن والے بیلٹ باکس میں اور سفید رنگ کا بیلٹ پیپر سفید ڈھکن والے بیلٹ باکس میں ڈال کر انتخابی عملے کو سرکاری مہر واپس دے دیں۔
آپ نے اب ووٹ کاسٹ کرنے کا درست طریقہ کار جان لیا ہے۔ کچھ مزید معلومات نوٹ کر لیں۔
- پولنگ کے عمل کے دوران مریضوں، حاملہ خواتین، معذور افراد، بزرگ شہریوں اور خواجہ سراؤں کو انتخابی عملے کی جانب سے خصوصی ترجیح دی جائے گی۔
- پولنگ کے لیے مقرر کردہ وقت کے اختتام کے بعد بھی پولنگ اسٹیشن کی حدود میں موجود ووٹرز اپنا ووٹ ڈال سکیں گے۔
- پولنگ سٹیشن میں کیمرا یا موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔
- اپنے ووٹ کی رازداری کا خود ہی خیال رکھیں۔
آپ اپنا قیمتی ووٹ ڈالنے کے لیے گھر سے نکلیں اور انتخابات 2024 میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں کیونکہ آپ کے ووٹ کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ آئیں مل کر نعرہ لگائیں پاکستان زندہ باد۔